بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد ہلاک، سیکڑوں اسپتال وں میں زیر علاج اور 23 ہزار بے گھر ہو چکے ہیں۔
امپھال شہر کے اسپتال حکام نے بتایا کہ اس ہفتے کے اوائل میں کوکی اور میتی نسلی گروہوں کے ارکان کے درمیان تشدد شروع ہونے کے بعد سے اب تک کم از کم 55 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور مزید 260 کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
دریں اثناء بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ 23 ہزار شہری لڑائی سے فرار ہو چکے ہیں اور بے گھر ہونے والے افراد کو ریاست میں فوجی اڈوں اور چھاؤنیوں میں رکھا گیا ہے۔
یہ دونوں نسلی گروہ بھارت کے مشرقی علاقے امپھال اور دیگر مقامات پر سڑکوں پر جھڑپیں کرتے رہے ہیں۔
منی پور کے چوراچند پور ڈسٹرکٹ ہاسپٹل کے ڈاکٹر منگ ہٹزو نے بتایا، زیادہ تر مریض گولی لگنے یا سر میں لاٹھیوں سے وار کیے جانے کے بعد آ رہے ہیں۔
مقامی ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ویڈیو اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گاڑیوں اور عمارتوں کو آگ لگا دی گئی ہے اور سڑکوں سے کالا دھواں اٹھ رہا ہے۔
بھارتی فوج کے دستے سڑکوں پر تعینات کر دیے گئے ہیں اور پانچ روز سے موبائل انٹرنیٹ کی بندش نافذ ہے۔
امپھال میں کام کرنے والے ایک نوجوان قبائلی رہنما نے بتایا کہ 4 مئی کو ان کے گھر میں توڑ پھوڑ اور توڑ پھوڑ کی گئی تھی اور تب سے وہ ایک فوجی کیمپ میں رہ رہے تھے۔