وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی بھارت سے واپسی کے ایک روز بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے ٹویٹ کیا کہ یہ انتہائی پریشان کن ہے کہ کس طرح پی ٹی آئی نے بھارت میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کی شرکت کے بارے میں تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کی۔
It is deeply troubling how the PTI tried to generate a controversy around Pakistan's participation in the SCO's meeting in India. It shouldn't be surprising though as Imran Niazi has had no qualms about imperiling the country's vital foreign policy interests in the past too. This…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) May 6, 2023
تاہم وزیر اعظم نے کہا کہ یہ حیرت کی بات نہیں ہے، کیونکہ ان کے سربراہ عمران خان کو ماضی میں ملک کی خارجہ پالیسی کے اہم مفادات کو خطرے میں ڈالنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں تھی۔
انہوں نے کہا، جب وہ اقتدار میں تھے تو انہوں نے یہی کیا تھا، پی ٹی آئی کے لیے بین الریاستی تعلقات سمیت ہر چیز کھیل کی چیز ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل (سی ایف ایم) کے اجلاس میں شرکت کے لیے بھارتی شہر گوا کا دورہ کیا۔
سابق سفارتکاروں، خارجہ پالیسی کے تجزیہ کاروں، اسکالرز اور ماہرین نے اس دورے کو سراہا، کیونکہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں یہ پہلا موقع ہے، جب پاکستان کے کسی وزیر خارجہ نے پڑوسی ملک کا دورہ کیا ہے۔
تاہم حزب اختلاف کی جماعت پی ٹی آئی نے پاکستانی وزیر خارجہ کے بھارت کے دورے کے خیال کا خیر مقدم نہیں کیا اور اس دورے کے دوران بلاول بھٹو کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا۔