اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے ریلی نکالنے کی اجازت مانگ لی۔
اپوزیشن جماعت نے 6 مئی کو اسلام آباد میں ہونے والے جلسے کے لیے این او سی جاری نہ کرنے کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
پارٹی نے ہائی کورٹ سے استدعا کی کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو ریلی کے لیے این او سی جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے 2022 کے فیصلے کی روشنی میں زیرو پوائنٹ سے ایف نائن پارک تک ریلی کی اجازت دی جائے۔
درخواست کے مطابق پی ٹی آئی کے پرامن کارکنوں کو ہراساں کرنے سے روکا جائے اور ڈی سی کو آئی جی اسلام آباد کو ریلی کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کرنے کا حکم دیا جائے۔
پی ٹی آئی کی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈی سی سے جلسے کے لیے این او سی کے لیے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے انکار کردیا۔
عمران خان کی زیر قیادت جماعت پہلے ہی عدلیہ اور چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ملک گیر ریلیوں کا اعلان کرچکی ہے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں قبل از وقت انتخابات کے انعقاد پر عدلیہ اور پارلیمنٹ کے درمیان جاری تنازع کے درمیان چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ہفتے کے آخر میں سڑکوں پر نکلیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں 9 مقدمات میں پیشی سے قبل ایک ویڈیو پیغام میں سابق وزیراعظم نے عوام سے کہا کہ وہ 6 مئی کو ایک گھنٹے کے لیے گھروں سے باہر نکلیں تاکہ سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف ‘مافیا’ کے عزائم کو ناکام بنایا جا سکے۔
حکمران اتحاد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ انتخابات سے بھاگ رہا ہے اور آئین پاکستان اور چیف جسٹس کے خلاف جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ انتخابات سے خوفزدہ ہیں کیونکہ انہوں نے ملک میں بے روزگاری اور مہنگائی کو جنم دیا ہے۔