ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس مظاہر علی نقوی کے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کا معاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بھجوا دیا گیا جو 15 روز میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرے گی۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان کو اس ‘اہم معاملے’ پر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ پی اے سی کو تحقیقات کے بعد 15 دن کے اندر رپورٹ دینی چاہیے۔
ایاز صادق پی اے سی فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سمیت دیگر اداروں کے ساتھ کوآرڈینیشن کرسکے گی اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے تحقیقات کرنے والی مشترکہ ٹیم کے ساتھ خصوصی آڈٹ کرسکے گی۔
ایاز صادق نے کہا کہ جسٹس مظاہر علی نقوی پر سنگین الزامات ہیں، جن سے ان کے اثاثوں پر شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے جج نقوی کو ان کے ذرائع آمدن اور ٹیکس گوشواروں کے بارے میں بتانا چاہیے، جس میں 11 کروڑ روپے مالیت کے پلاٹ کی خریداری بھی شامل ہے۔