امریکہ نے ممکنہ فائیو جی مداخلت سے نمٹنے کیلئے ایئرلائنز کے لیے نئے سینسرز کے ساتھ طیاروں کو ریفٹ کرنے کی ڈیڈ لائن میں تاخیر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ پیٹ بٹیگیگ نے کہا کہ ایئر لائنز کو بتایا گیا ہے کہ یکم جولائی کی ڈیڈ لائن برقرار ہے، جس پر ایئرلائنز نے خبردار کیا ہے کہ وہ ڈیڈ لائن پوری نہیں کر پائیں گی اور کچھ طیاروں کو گراؤنڈ کرنے پر مجبور ہو جائیں گی۔
ٹیلی کام کمپنیوں نے اس سے پہلے 5 جی رول آؤٹ میں تاخیر کی تھی، تاکہ ایئر لائنز کو اس کے مطابق ڈھالنے کی اجازت دی جاسکے۔
امریکہ میں فائیو جی کے لیے استعمال ہونے والی ریڈیو فریکوئنسیز سی بینڈ نامی سپیکٹرم کا حصہ ہیں۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن اور ایوی ایشن کمپنیوں نے اس سے قبل یہ خدشات ظاہر کیے تھے کہ سی بینڈ سپیکٹرم 5 جی وائرلیس طیارے کے الٹیمیٹرز میں مداخلت کر سکتا ہے، جو زمین سے اوپر طیارے کی اونچائی کی پیمائش کرتے ہیں۔
ایک خبر رساں ادارے کے مطابق ایئر لائن کمپنیوں کے ساتھ ایک اجلاس میں مسٹر بٹیگیگ نے ان پر زور دیا کہ وہ ڈیڈ لائن سے پہلے اپنے طیاروں کی تزئین و آرائش کے لیے جارحانہ انداز میں کام کریں۔
فائیو جی مداخلت کے بارے میں خدشات کی وجہ سے گزشتہ سال امریکی ہوائی اڈوں پر کچھ رکاوٹیں پیدا ہوئیں۔
ویریزون اور اے ٹی اینڈ ٹی جیسی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے گزشتہ سال 5 جی ٹیکنالوجی کے رول آؤٹ کو یکم جولائی 2023 تک مؤخر کرنے پر اتفاق کیا تھا تاکہ ایئر لائنز کو اپنے الٹیمیٹرز کو دوبارہ تیار کرنے کا وقت مل سکے۔
یہ فیصلہ اس سے قبل کئی دیگر تاخیروں کے بعد کیا گیا تھا، آئی اے ٹی اے نے کہا ہے کہ ڈیڈ لائن میں توسیع نہ کرنے کے فیصلے سے موسم گرما میں خلل پڑنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔