لاہور: مزدوروں کے عالمی دن کے سلسلے میں پی ٹی آئی کی ریلی لاہور کے لبرٹی چوک سے ناصر باغ تک شروع ہوگئی، جس کی قیادت سابق وزیراعظم عمران خان کر رہے ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی ریلی فیروز پور روڈ سے ہوتے ہوئے ایم اے او کالج پہنچے گی اور لوئر مال روڈ سے ہوتے ہوئے ناصر باغ پر اختتام پذیر ہوگی۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں اور حامیوں کی بڑی تعداد ریلی کی شکل میں ناصر باغ کی طرف بڑھ رہی ہے، عمران خان کے سخت سیکیورٹی میں زمان پارک سے لبرٹی چوک پہنچنے کے بعد ریلی اپنی منزل کی جانب بڑھنا شروع ہوئی۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو ریلی نکالنے کی اجازت دے دی ہے، ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر نے بھی جلسے کی اجازت کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری واٹر کینن گاڑی کے ساتھ فیض آباد پہنچ گئی، وفاقی دارالحکومت میں پی ٹی آئی کے جلسے کی متوقع آمد کو روکنے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے اس علاقے کو بند کیا جا رہا ہے۔
اجازت نامے کے مطابق ریلی کے دوران عوامی املاک کو نقصان پہنچنے کی صورت میں پی ٹی آئی کی انتظامیہ ذمہ دار ہوگی۔
ضلعی انتظامیہ نے یہ لازمی قرار دیا ہے کہ ریلی کی وجہ سے کسی بھی مقام پر کاروباری مراکز کو بند یا نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ریلی کے دوران کارکنوں اور متعلقہ افراد کو لاٹھیاں یا اس طرح کی کوئی چیز لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ وال چاکنگ کی اجازت نہیں ہوگی، کسی کو تکلیف نہیں پہنچے گی اور نہ ہی کسی کو ریلی میں حصہ لینے پر مجبور کیا جائے گا۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کے صدر فواد چوہدری نے دعویٰ کیا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے یوم مزدور کے موقع پر سیاسی جماعت کو ریلی کرنے سے روک دیا ہے۔
انہوں نے پی ٹی آئی کے جلسے پر پابندی اور اس کے رہنماؤں کو نوٹس بھیجنے پر الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
الیکشن کمیشن کا ہر اقدام عمران خان کی جانب داری کا مظاہرہ کر رہا ہے اور پی ٹی آئی کے جلسے پر پابندی غیر قانونی ہے۔
انہوں نے چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا کہ وہ لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں پی ٹی آئی کے جلسوں پر عائد غیر قانونی پابندی فوری طور پر واپس لیں۔