سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں لڑائی شدت اختیار کر گئی ہے، لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کیلئے کی گئی جنگ بندی بھی ختم ہو گئی۔
فوج نے کہا تھا کہ وہ اپنے نیم فوجی حریفوں کو باہر نکالنے کے لیے ہر طرف سے فضائی حملوں اور بھاری توپ خانے سے شہر پر حملہ کر رہی ہے۔
تازہ ترین جنگ بندی اتوار کی رات ختم ہونے والی تھی، لاکھوں لوگ دارالحکومت میں پھنسے ہوئے ہیں، جہاں خوراک کی قلت ہے، غیر ملکی ممالک افراتفری کے درمیان اپنے شہریوں کو نکال رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 15 اپریل کو فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان لڑائی شروع ہونے کے بعد سے اب تک 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، لیکن مرنے والوں اور زخمیوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
فوج کے کمانڈر جنرل عبدالفتاح البرہان اور آر ایس ایف کے سربراہ جنرل محمد حمدان ڈاگالو، جو ہیمیڈی کے نام سے مشہور ہیں، اقتدار کے حصول کی دوڑ میں شامل ہیں اور خاص طور پر آر ایس ایف کو فوج میں شامل کرنے کے منصوبوں کے بارے میں اختلاف رکھتے ہیں۔