اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت 3 مئی تک ملتوی کردی۔
ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کی عدالت میں الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن اور عمران خان کی کونسل بیرسٹر گوہر علی خان اور خالد چوہدری پیش ہوئے۔
تاہم عدالتی حکام نے کیس کی سماعت 3 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ آج کیس کی کوئی سماعت نہیں ہوگی، کیونکہ جج خراب صحت کی وجہ سے چھٹی پر ہیں۔
آئندہ سماعت کے دوران دونوں فریقین توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف چھپانے پر عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر درخواست کی مناسبت کے حوالے سے اپنی رائے پیش کریں گے۔
سابق وزیراعظم کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی جگہ جج ہمایوں دلاور کو تعینات کیا گیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی نیب نوٹسز کے خلاف دائر درخواستیں نمٹا دیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس بابر ستار نے کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے نیب کو ہدایت کی کہ مستقبل میں کوئی بھی نوٹس سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق قانون کے تحت بھیجا جائے، عدالت نے احتساب بیورو کو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کارروائی جاری رکھنے کی بھی ہدایت کی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ وہ نیب کو تحقیقات کرنے سے نہیں روک سکتی، اگر عمران خان تحقیقات میں شامل نہیں ہوتے تو نیب قانونی کارروائی کا مجاز ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ نیب کو تحقیقات سے کوئی نہیں روک رہا۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے نیب کے دو نوٹسز کو چیلنج کیا تھا، تیسرا نوٹس بھیجا گیا تھا جو عمران خان کو موصول ہوا، درخواست پہلے دو نوٹسوں کی حد تک غیر موثر ہو گئی ہے۔