ملک بھر میں بوہری برادری آج عید الفطر منا رہی ہے، شہر قائد کے علاقے صدر میں بوہری جماعت خانے میں بھی نماز عید الفطر ادا کی گئی، جس کے بعد ملک و قوم کی سالمیت اور امن و سلامتی کی دعائیں مانگی گئیں۔
بوہری برادری کی نماز عید کی ادائیگی کے دوران صدر میں بوہری جماعت خانے کی طرف آنے والی سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کردیا گیا تھا۔
اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، جس کے تحت پولیس اور رینجرز کے اہلکار جماعت خانہ کے اطراف تعینات تھے۔
ملک میں کل پوری قوم عید الفطر مذہبی جوش و جذبے سے منائے گی، سڑکیں سرگرمی سے بھری ہوئی ہیں کیونکہ لوگ اس خوشی کے موقع کو منانے کے لئے ضروری انتظامات کرنے کے لئے مصروف ہیں۔
عید الفطر، جسے روزہ توڑنے کا تہوار بھی کہا جاتا ہے، رمضان کے مقدس مہینے کے اختتام کی علامت ہے۔
یہ خاندانوں اور دوستوں کے لئے ایک ساتھ آنے اور روزہ اور روحانی غور و فکر کی ایک ماہ کی مدت کے اختتام کا جشن منانے کا وقت ہے۔
اس موقع کا جذبہ ہمیشہ کی طرح بلند ہے، لوگوں نے اس موقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کا عزم کیا ہے۔
عید کی تیاریاں کئی ہفتوں سے جاری ہیں اور لوگ اپنے پیاروں کے لیے نئے کپڑے، لوازمات اور تحائف خریدنے کے لیے بازاروں اور دکانوں کا رخ کر رہے ہیں۔
ملک بھر میں عید کا جوش و خروش اور توقعات محسوس کی جا سکتی ہیں، زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اس خوشی کے موقع کو منانے کے لئے اکٹھے ہو رہے ہیں۔
عید الفطر، اسلامی کیلنڈر کے سب سے اہم واقعات میں سے ایک، اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہماری مشترکہ ثقافت اور روایات کے جشن میں اکٹھے ہونے کا وقت ہے اور لوگ اکثر اپنے اہل خانہ اور پیاروں کے ساتھ اس خاص موقع کو منانے کے لئے اپنے آبائی آبائی علاقوں کا سفر کرتے ہیں۔
تاہم اس سال بسوں کا زیادہ کرایہ سفر کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے ایک بڑی رکاوٹ بن گیا ہے۔
بہت سے لوگ اب بھی بہت زیادہ کرایوں کی وجہ سے سستی نقل و حمل تلاش کرنے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔
زیادہ اخراجات کے باوجود، لوگ اپنے اہل خانہ کے ساتھ اس مبارک موقع کو منانے کے لئے گھر واپس جانے کے لئے پرعزم ہیں، بھلے ہی اس کے لئے مالی دباؤ کا سامنا کرنا پڑے۔
اگرچہ زیادہ کرایہ ایک چیلنج بن سکتا ہے، لیکن عید کے دوران پیاروں کے ساتھ دوبارہ ملنے کی خوشی اس سب کو قابل قدر بناتی ہے۔