سپریم کورٹ نے وضاحت جاری کرتے ہوئے پرنٹ میڈیا کی ان خبروں کی تردید کی، جن میں الزام لگایا گیا کہ سپریم کورٹ کا گزشتہ 10 سال سے آڈٹ نہیں کیا گیا اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے عدالت کے رجسٹرار کو طلب کیا ہے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل پی اے سی نے سپریم کورٹ کی جانب سے گزشتہ 10 سال میں اکاؤنٹس کا آڈٹ نہ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو عید کے بعد طلب کیا تھا۔
چیئرمین پی اے سی نور عالم خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 سال میں سپریم کورٹ کا کوئی آڈٹ پیرا کمیٹی کے سامنے نہیں آیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کا آڈٹ 30 مارچ 2021 تک مکمل ہو چکا ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ مالی سال 2021-22 کے آڈٹ کا عمل جاری ہے اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے دفتر سے اس کی تصدیق کی جاسکتی ہے۔
عدالت نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ واضح کیا جاتا ہے کہ اس طرح کی رپورٹس حقائق کے منافی، غلط، گمراہ کن اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے پیش کی گئی غلط معلومات پر مبنی ہیں۔