کرکٹ آسٹریلیا نے سال 2023 کے لئے اپنی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ ٹیم کا اعلان کیا ہے، جس میں 2021-23 تک گزشتہ دو سالوں میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو منتخب کیا گیا۔
دو سالوں میں تاریخی دورے، نئے ریکارڈ اور کچھ عظیم کھلاڑیوں کی حیرت انگیز کارکردگی دیکھی گئی، پاکستان کے کپتان بابر اعظم ان میں سے ایک تھے، جنہوں نے بہترین الیون میں جگہ بنائی۔
کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ یہ بہترین الیون ان کھلاڑیوں کو سلام پیش کرتی ہے، جنہوں نے ڈبلیو ٹی سی کے دو سالہ دور میں کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ایک ایسی ٹیم بنانے کی کوشش کی جو تمام حالات میں پھلے پھولے۔
اس اسٹار بلے باز نے کھیل کے طویل ترین فارمیٹ میں 24 ماہ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور صرف 14 ٹیسٹ میچوں میں 1500 سے زیادہ رنز بنائے اور اوپننگ جوڑی کے بعد ٹیم میں تیسرے نمبر پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں آسٹریلیا کے خلاف 425 گیندوں پر 196 رنز کی اننگز شاندار تھی، جس کے نتیجے میں پاکستان کی ناقابل یقین فتح ہوئی، انہوں نے سری لنکا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف بھی سنچریاں اسکور کیں۔
کرکٹ آسٹریلیا کے مطابق بابر اعظم نے پاکستان میں بلے بازوں کے لیے سازگار کنڈیشنز میں آٹھ ٹیسٹ کھیلے اور بیرون ملک میچوں میں ان کی اوسط 56.30 کی اوسط سے کھیلی، جس میں گال میں سری لنکا کے خلاف 119 ٹیسٹ بھی شامل ہیں۔
ٹیم کے باقی کھلاڑی آسٹریلیا کے عثمان خواجہ ہیں، جنہیں اوپننگ پوزیشن کے لیے منتخب کیا گیا ہے، انہوں نے صرف 16 ٹیسٹ میچوں میں 1608 رنز بنائے ہیں۔
سری لنکا کے دیموتھ کرونارتنے خواجہ کے اوپننگ پارٹنر ہیں، جنہوں نے صرف 12 میچوں میں 1054 رنز بنائے ہیں۔
دیگر کھلاڑیوں میں انگلینڈ کے جو روٹ 22 میچوں میں 1915 رنز کے ساتھ، آسٹریلیا کے ٹریوس ہیڈ 17 میچوں میں 1208 رنز کے ساتھ، بھارت کے رویندر جڈیجا 12 میچوں میں 673 رنز کے ساتھ اور رشبھ پنت 12 میچوں میں 868 رنز کے ساتھ وکٹ کیپر منتخب ہوئے ہیں۔
باؤلنگ ٹیم کی بات کی جائے تو روی چندرن اشون کو صرف 13 میچوں میں 61 وکٹوں کے ساتھ اسپیشلسٹ اسپنر کے کردار کے لئے منتخب کیا گیا ہے، ٹیم کے کپتان بنائے گئے آسٹریلیا کے پیٹ کمنز نے 15 میچوں میں 53 وکٹیں حاصل کیں، جنوبی افریقہ کے کاگیسو ربادا نے 13 میچوں میں 67 وکٹیں حاصل کیں اور انگلینڈ کے جیمز اینڈرسن نے 15 میچوں میں 58 وکٹیں حاصل کیں۔