اسلام آباد: سپریم کورٹ میں وزارت دفاع کی جانب سے ملک بھر میں عام انتخابات ایک ساتھ کرانے کی درخواست پر سماعت آج ہو رہی ہے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل 3 رکنی بینچ درخواست پر سماعت کر رہا ہے۔
دوسری درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے، جس میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست ایک شہری محمد عارف کی جانب سے دائر کی گئی تھی، امکان ہے کہ دونوں درخواستوں پر بیک وقت سماعت کی جائے۔
اس سے ایک روز قبل وزارت دفاع نے سپریم کورٹ سے درخواست کی تھی کہ انتخابی مہم پر دہشت گرد حملوں کے خدشے کے پیش نظر آئندہ انتخابات کا حکم واپس لیا جائے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے سپریم کورٹ میں ایک مہر بند درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ قومی، بلوچستان اور سندھ اسمبلیوں کی مدت پوری ہونے کے بعد ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرائے جائیں۔
الیکشن کمیشن، وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک نے پنجاب میں انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی سے متعلق اپنی اپنی رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے فنڈز جاری نہ کرنے کی وجوہات بیان کیں، جبکہ وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کابینہ کے فیصلے کی تفصیلات اور معاملہ پارلیمنٹ کو بھجوایا گیا۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کے لیے ناکافی فنڈز دستیاب ہیں اور سیکیورٹی پلان کی کمی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔