اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کرتے ہوئے انہیں پیش نہ ہونے کی اجازت دے دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
سابق وزیراعظم نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر آج کی سماعت میں شریک نہیں ہوسکے۔
انہوں نے نوٹ کیا کہ حکومت نے ان سے سیکورٹی واپس لے لی ہے، جسے ابھی تک بحال نہیں کیا گیا ہے۔
عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل آج کی سماعت میں شرکت نہیں کر سکے، کیونکہ انہیں 121 ایف آئی آرز سے متعلق کیس میں لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہونا ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی خان کی غیر موجودگی کی پیش گوئی کی تھی اور کہا تھا کہ حکومت نے ضروری حفاظتی اقدامات کیے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہوسکتا ہے کہ عدالت کے احاطے میں فول پروف سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہوں لیکن کیا حکومت نے عمران خان کی سابق وزیراعظم کے لیے منظور کردہ سیکیورٹی بحال کی ہے؟
عدالت نے عمران خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے تمام 8 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کردی۔
عدالت نے سابق وزیر اعظم کو متنبہ کیا کہ اگر وہ ضمانت کی میعاد ختم ہونے پر عدالت میں پیش نہیں ہوئے تو ان کی ضمانت معطل کردی جائے گی۔