پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کے صدر علی حیدر زیدی کو فراڈ کیس میں تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
عدالت نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد کردی۔
سماعت کے دوران تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزم کو 24 گھنٹے میں عدالت میں پیش کیا گیا۔
علی زیدی کو ایک پراپرٹی ڈیلر فضل الٰہی کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا، جنہوں نے ان پر دھوکہ دہی کا الزام لگایا تھا۔
شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ علی زیدی نے 2013 میں فضل الٰہی سے 18 کروڑ روپے کا قرض لیا تھا جو انہوں نے صرف جزوی طور پر واپس کیا۔
ایف آئی آر پاکستان پینل کوڈ کی مختلف دفعات بشمول دھوکہ دہی اور جعل سازی کے تحت درج کی گئی تھی۔
پی ٹی آئی رہنما کو گڈاپ تھانے سے بکتر بند گاڑی میں عدالت لایا گیا اور پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان سے اظہار یکجہتی کیا۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد ملزم کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔