پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے ججوں کے درمیان اتحاد کے لیے سب کو دعا کرنی چاہیے اور خبردار کیا کہ الیکشن میں تاخیر سے متعلق فیصلے کے حوالے سے اختلافات پیدا ہونے کے بعد سپریم کورٹ میں تقسیم افسوسناک ہوگی۔
لاہور ہائی کورٹ میں سماعت سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں تقسیم ملک کے لیے ایک المیہ ہوگا۔
پی ٹی آئی سربراہ نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب تک ہم آئین کو نہیں بچائیں گے آپ ملک کو بھی نہیں بچا سکتے۔
دریں اثناء لاہور ہائی کورٹ نے فوجی افسران کے اہل خانہ کو خطرے میں ڈالنے کے الزام میں عمران خان کی ضمانت منظور کرلی۔
دوران سماعت جسٹس نجفی نے عمران خان کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا ان کے موکل ضمانت کے لیے متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں؟
اس پر پی ٹی آئی سربراہ کے وکیل نے جواب دیا کہ وہ متعلقہ عدالت سے رجوع کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم 18 اپریل کو اسلام آباد روانہ ہو رہے ہیں اور ہم متعلقہ عدالت میں ہتھیار ڈالنا چاہتے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے 26 اپریل تک ان کی ضمانت منظور کرلی، جسٹس علی باقر نجفی نے پی ٹی آئی سربراہ کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ تاریخ تک متعلقہ عدالت سے رجوع کریں۔
سابق وزیر اعظم کے خلاف 6 اپریل کو اسلام آباد کے رمنا تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، یہ شکایت مجسٹریٹ منظور احمد نے درج کرائی تھی۔