آزاد کشمیر ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کو نااہل قرار دے دیا۔
ان پر عدلیہ کے خلاف ‘دھمکی آمیز لہجہ’ استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، کارروائی کے دوران وزیر اعظم کو عدلیہ میں غلطیاں تلاش کرتے ہوئے دکھائے جانے والے کلپس چلائے گئے۔
سردار تنویر الیاس سے پہلے پاکستان کے دو وزرائے اعظم رہ چکے ہیں، جنہیں ایک عدالت نے نااہل قرار دیا ہے۔
سب سے پہلے یوسف رضا گیلانی کو سپریم کورٹ نے 2012 میں اس وقت کے صدر آصف علی زرداری کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات دوبارہ کھولنے سے انکار کرنے پر توہین عدالت کے الزام میں نااہل قرار دیا تھا۔
نواز شریف کو سپریم کورٹ نے 2017 میں پاناما پیپرز کیس میں نااہل قرار دیا تھا، جس میں انہیں اپنے بیرون ملک اثاثے ظاہر نہ کرنے کا مجرم پایا گیا تھا، انہیں عوامی عہدے کے لیے تاحیات نااہل بھی قرار دیا گیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے تنویر الیاس آزاد کشمیر کے پہلے وزیر اعظم ہیں جنہیں نااہلی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
عدالت نے الیاس کو آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کی نشست سے نااہل قرار دے دیا اور وہ مستقبل میں کسی بھی عوامی عہدے کے لیے انتخاب نہیں لڑ سکتے، عدالت کے اٹھنے تک سزا برقرار رہی۔