وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنا رویہ تبدیل نہیں کیا تو اکتوبر میں انتخابات نہیں ہوں گے۔
خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی بنیادی ذمہ داری ملک کے آئین کا تحفظ ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس حوالے سے اسپیکر اسمبلی کو چیف جسٹس سے بات چیت کرنی چاہیے تاکہ پیدا ہونے والے کسی بھی مسئلے کو حل کیا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ جسٹس عمر عطا بندیال، جو اس وقت سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں، ان کے سامنے آنے والے کسی بھی معاملے میں غیر لچکدار موقف اختیار نہیں کریں گے۔
رانا ثناء اللہ نے قانون سازی کے عمل میں پارلیمنٹ کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آئین اور قانون پارلیمنٹ کو بنانا ہوتا ہے، اگر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظور ہونے والے کسی بل کو 10 دن کے اندر صدر کا اختیار نہیں ملتا تو یہ 11 ویں دن خود بخود قانون بن جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ کے حالیہ فیصلے میں ایک مخصوص اقدام کو ‘ون مین شو’ قرار دیا گیا ہے، جس سے ادارے کی سالمیت کو ممکنہ طور پر نقصان پہنچا ہے۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ حکومت نے سپریم کورٹ کے اختیارات کو محدود نہیں کیا، لیکن ججوں کے اختلافی نوٹوں نے پارلیمنٹ کو سوچنے پر مجبور کردیا۔
انہوں نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے فیصلے کو بھی سراہا اور تجویز دی کہ چیف جسٹس سمیت تمام ججز کو اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے تھی۔