اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک میں جاری سیاسی و آئینی بحران سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے ایجنڈے میں پنجاب میں انتخابات کے لیے فنڈز کے معاملے پر تبادلہ خیال، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو فنڈز کی فراہمی سے متعلق وفاقی حکومت کے فیصلے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل 2023 کو واپس کرنے کے فیصلے، جسٹس اطہر من اللہ کے اختلافی نوٹ اور انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھی غور کیا گیا جبکہ ملک کے سیاسی اور معاشی امور پر بھی غور کیا گیا۔
وزیر اعظم اور زیادہ تر وزراء کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے ہونے والا اجلاس حکومت کی قانونی ٹیم کی موجودگی میں بل سے متعلق معاملات کو حل کرنے کے لئے حکمت عملی تیار کرنے کے لئے منعقد کیا گیا تھا۔الیکشن کمیشن کو انتخابات کے لیے فنڈز دینے کے سپریم کورٹ کے حکم کو بھی زیر بحث لایا گیا۔ ذرائع کے مطابق شرکا نے الیکشن کمیشن کو فنڈز دینے کا معاملہ پارلیمنٹ میں لے جانے کا فیصلہ کیا اور طے کیا کہ اس معاملے پر پارلیمنٹ سے رائے لی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جمعہ کو ہونے والے قومی سلامتی کونسل (این ایس سی) کے اجلاس کے دوران کیے گئے فیصلوں کی بھی منظوری دی گئی۔
وزیراعظم ہاؤس سے کابینہ کے اجلاس میں شرکت کرنے والے وزراء میں وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ، وزیر اوورسیز پاکستانیز ساجد طوری، وزیر ہاؤسنگ مولانا عبدالواسع، وزیر مملکت ہاشم نوٹزئی شامل تھے جب کہ وزیراعظم کے مشیر امیر مقام بھی ذاتی حیثیت میں موجود تھے۔
آن لائن شرکت کرنے والوں میں وزیر اقتصادی امور ایاز صادق اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق شامل تھے۔