اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے موسم بہار کے اجلاس سے متعلق افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف کی درخواست پر اپنا دورہ امریکا ملتوی کیا ہے۔
واشنگٹن میں قائم آئی ایم ایف کی مخالفت کی وجہ سے اپنا دورہ ملتوی کرنے کی افواہوں پر ردعمل دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان بھکاری نہیں بلکہ آئی ایم ایف کا رکن ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئی ایم ایف مجھے موسم بہار کے اجلاسوں میں شرکت سے نہیں روک سکتا۔
توقع ہے کہ اسحاق ڈار واشنگٹن میں 10 سے 16 اپریل تک ہونے والے عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے موسم بہار کے اجلاسوں میں شرکت کریں گے۔
دریں اثنا وہ آئی ایم ایف انتظامیہ سے بھی ملاقات کریں گے، تاکہ 6.5 ارب ڈالر کے پروگرام کی بحالی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے حوالے سے بات چیت کی جا سکے۔
اسلام آباد جنوری کے آخر سے آئی ایم ایف کے ساتھ 2019 میں طے پانے والے 6.5 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج میں سے 1.1 ارب ڈالر جاری کرنے کے لیے مذاکرات کر رہا ہے۔
فنڈنگ کو کھولنے کے لئے، حکومت نے سبسڈی میں کٹوتی کی ہے، ایکسچینج ریٹ پر مصنوعی حد ختم کردی ہے، ٹیکسوں میں اضافہ کیا ہے اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے.