لندن: برطانیہ میں قائم خیراتی ادارے ایکشن فار ہیومینیٹی نے فلسطینی علاقوں میں بڑھتے ہوئے تشدد سے متاثر ہونے والے فلسطینیوں کی مدد کے لیے بڑے پیمانے پر ہنگامی اپیل کا آغاز کیا ہے۔
یہ تنظیم 2021 سے فلسطین میں کام کر رہی ہے، تشدد کی گزشتہ دو لہروں کے دوران انسانی امداد کی فراہمی کے علاوہ، اس نے مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینیوں کے لئے خوراک، صاف پانی اور طبی خدمات تک رسائی فراہم کرنے اور یتیموں کے لئے مدد فراہم کرنے میں مدد کی ہے.
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطین میں اس کی ٹیمیں اب بڑھتی ہوئی انسانی ضروریات کا جائزہ لے رہی ہیں اور زندگیاں بچانے میں مدد کے لیے سب سے زیادہ ضرورت مندوں تک امداد پہنچانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
رواں ہفتے اسرائیلی پولیس نے مسجد الاقصیٰ میں چھاپے مار کر فلسطینی نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور سینکڑوں افراد کو گرفتار یا باہر نکال دیا، جسے انہوں نے مسجد میں پناہ لینے والے مظاہرین کو ہٹانے کی کوشش قرار دیا۔
جمعرات کی رات سے جمعہ کی صبح تک اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی کے کچھ حصوں میں حماس اور اسلامی جہاد سے وابستہ متعدد مقامات پر بمباری کی۔
ایکشن فار ہیومینٹی کے سی ای او عثمان مقبیل نے کہا کہ ایک بار پھر فلسطینیوں کو تشدد میں اضافے کی وجہ سے بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کا سامنا ہے، یہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب بہت سے فلسطینی رمضان کا مقدس مہینہ منا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس تشدد میں اضافے کے دوران فلسطینیوں کو انسانی امداد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ شام اور یمن جیسے تنازعات والے علاقوں میں 12 سال سے زیادہ عرصے سے انسانی امداد فراہم کرنے کا سلسلہ ہے۔
ہم کئی مہینوں سے مغربی کنارے اور غزہ میں کشیدگی پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور افسوس کی بات یہ ہے کہ تشدد میں اضافے کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات نے ایکشن فار ہیومینٹی کے پروٹوکول کو ہنگامی فنڈ ریزنگ اپیل شروع کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فلسطین میں زندگیاں بچانے اور برقرار رکھنے میں ہماری مدد کے لئے دل کھول کر عطیات دیں۔