اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزرائے اعظم کو سیکیورٹی فراہم کرنے سے متعلق قواعد و ضوابط کی تفصیلات طلب کرلیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے مبینہ دھمکی آمیز بیان کے بعد سیکیورٹی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔
عمران خان کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور وزارت داخلہ کے نمائندے بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے چیئرمین پی ٹی آئی کو فراہم کی جانے والی سیکیورٹی کی تفصیلات سے متعلق استفسار کیا اور کہا کہ قواعد کا جائزہ لینے کے بعد حکم جاری کریں گے۔
ایک موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکشن 17 سابق وزرائے اعظم کو سیکیورٹی کی فراہمی سے متعلق ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے عمران خان کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کی ہے، 18 ویں ترمیم کے بعد یہ صوبائی حکومتوں کے دائرہ اختیار میں ہے کہ وہ اپنے صوبوں میں سیکیورٹی فراہم کریں۔
وزارت داخلہ کے نمائندے کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی سے متعلق نوٹیفکیشن ابھی جاری ہونا باقی ہے، وفاقی حکومت صرف اسلام آباد کی حدود میں سیکیورٹی فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کو ان کی حیثیت کے مطابق مناسب سیکیورٹی فراہم کی جائے.
انہوں نے سرکاری حکام کو اس حوالے سے قواعد و ضوابط کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کی۔