وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حکمران اتحاد کے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا۔
توقع کی جارہی ہے کہ اجلاس منگل کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت کی مستقبل کی حکمت عملی پر غور کرے گا، جس میں پنجاب میں انتخابات کی تاریخ 14 مئی مقرر کی گئی تھی۔
پارلیمنٹ میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر حکومت کے موقف کو اجاگر کرنے کے علاوہ نئی تاریخ پر مستقبل کی حکمت عملی بھی مرتب کی جائے گی۔
حکومت کی مستقبل کی حکمت عملی تمام اتحادیوں کی مشاورت سے طے کی جائے گی۔
دوسری جانب پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر پیپلز پارٹی پنجاب چیپٹر کا اہم اجلاس دوپہر 2 بجے مقرر کیا گیا ہے۔
اجلاس کی صدارت پیپلز پارٹی کی رہنما فرال تالپور کریں گی، پارٹی رہنما راجہ پرویز اشرف، قمر زمان کائرہ، رانا فاروق اور حسن مرتضیٰ شریک ہوں گے۔
اجلاس میں پنجاب میں انتخابات کیلئے پارٹی کی تیاریوں کا جائزہ لیا جائے گا، یہ سپریم کورٹ کے حکم اور حکومت کی پالیسی کی روشنی میں پارٹی کی حکمت عملی بھی مرتب کرے گی۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب میں انتخابات 8 اکتوبر تک ملتوی کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔
تین رکنی خصوصی بنچ نے الیکشن کمیشن کے 22 مارچ کے فیصلے کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا۔
عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ آئین اور قانون الیکشن کمیشن کو انتخابات ملتوی کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔
الیکشن شیڈول میں معمولی تبدیلی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اعلان کیا ہے کہ پنجاب میں انتخابات 30 اپریل کے بجائے 14 مئی کو ہوں گے۔