دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان 2021 میں شروع ہونے والے امریکی زیر قیادت ڈیموکریسی سمٹ کے عمل کا حصہ نہیں رہا ہے اور ممالک کو کچھ قومی وعدوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے، لہذا سربراہی اجلاس اب ایڈوانس مرحلے میں ہے۔
پاکستان نے امریکہ کی دعوت کے باوجود سربراہی اجلاس کے عمل میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکا کی جانب سے جمہوریت کے دوسرے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت سے متعلق میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
ترجمان ممتاز زہرا نے کہا کہ سربراہی اجلاس کا عمل اب ایڈوانس مرحلے میں ہے, لہٰذا پاکستان جمہوری اصولوں اور اقدار کو فروغ دینے اور مضبوط بنانے اور انسانی حقوق کو آگے بڑھانے اور بدعنوانی کے خلاف جنگ کے لیے کام کرنے کے لیے امریکہ اور سمٹ کے شریک میزبانوں کے ساتھ دو طرفہ رابطے میں رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ اور شریک میزبان ممالک کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے پاکستان کو 29 اور 30 مارچ 2023 کو ہونے والی دوسری سمٹ فار ڈیموکریسی میں شرکت کی دعوت دی۔
انہوں نے کہا کہ ایک متحرک جمہوریت کی حیثیت سے پاکستان کے عوام جمہوری اقدار سے گہری وابستگی رکھتے ہیں اور پاکستانیوں کی نسلوں نے وقتا فوقتا جمہوریت، انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں پر اپنے یقین کو برقرار رکھا ہے۔
ہم امریکہ کے ساتھ اپنی دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، بائیڈن انتظامیہ کے تحت یہ تعلقات وسیع اور وسیع تر ہوئے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ رواں ماہ قوم 1973 کے آئین کی 50 ویں سالگرہ منا رہی ہے جو پاکستان میں جمہوری سیاست کا سرچشمہ ہے۔