حکومت نے عدالتی اصلاحات کے لیے فوری قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ازخود نوٹس کے خلاف اپیل کے حق پر قانون سازی جاری ہے۔
مجوزہ قانون سازی کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان اکیلے ازخود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکیں گے، فل کورٹ کو ازخود نوٹس کا اختیار دینے کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایک اور تجویز زیر غور ہے، جس میں سپریم کورٹ بنچوں کی تشکیل کے طریقہ کار میں تبدیلی کی جارہی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اگر صدر بل واپس کرتے ہیں تو اسے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
دریں اثنا ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی آج اہم قانون سازی کرے گی، اسمبلی کا اجلاس جو دن میں شروع ہوا تھا وہ افطار کے بعد دوبارہ شروع ہوگا۔
مجوزہ قانون سازی ایوان زیریں میں پیش کرنے سے قبل وفاقی کابینہ کی جانب سے منظور کی جائے گی، اس حوالے سے وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بل کا مسودہ تیار کر رہے ہیں، جسے کابینہ حتمی شکل دے گی۔