اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 29 ایف آئی آر ز درج ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی، جس میں ان کے خلاف اسلام آباد میں دائر مقدمات کی تفصیلات طلب کی گئیں، جبکہ فیصل چوہدری نے کیس میں سابق وزیراعظم کی نمائندگی کی۔
دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے مختلف تھانوں میں ان کے خلاف 28 مقدمات درج ہیں، جبکہ ایک مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے درج کیا گیا ہے۔
ان سے پتہ چلتا ہے کہ سابق وزیر اعظم پر 26 مئی کو مخلوط حکومت کے خلاف ان کی پارٹی کے لانگ مارچ کے بعد ایک ہی دن میں 15 مقدمات درج کیے گئے تھے۔
ترنول تھانے میں درج مقدمات کو نمٹا دیا گیا ہے جبکہ عمران خان کا دیگر مقدمات میں ٹرائل عدالتوں میں زیر التوا ہے۔
دستاویزات کے مطابق 2014 میں 2 مقدمات درج کیے گئے جبکہ پی ٹی آئی سربراہ پر 2022 اور 2023 میں 26 مقدمات درج کیے گئے۔
سماعت کے دوران فیصل چوہدری نے اپنے موکل کے خلاف متعدد مقدمات درج ہونے پر حیرت کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا، ہمیں اس معاملے میں تفتیش میں شامل ہونے کے لئے کہا گیا ہے، لیکن کوئی بھی ہمارے فون نہیں اٹھا رہا تھا، جس پر چیف جسٹس نے اسلام آباد پولیس کے نمائندے کو فواد چوہدری سے رابطے میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔