پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ سمیت دہشت گردی کے 7 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
سابق وزیراعظم کے خلاف اسلام آباد کے رمنا، سی ٹی ڈی اور گولڑہ تھانوں میں متعدد مقدمات درج ہیں۔
پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر پر ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عدالت کے احاطے میں پہنچ رہے ہیں اور اسلام آباد پولیس کی بھاری نفری ان کی گاڑیوں کو گھیرے ہوئے ہے۔
پی ٹی آئی رہنما مراد سعید، مسرت چیمہ اور دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے، عدالتوں میں پیش ہونے کا فیصلہ اس سے قبل عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا تھا جہاں انہوں نے پارٹی قیادت اور قانونی ٹیم سے اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
اتوار کو ہونے والے اجلاس میں عمران خان نے اپنی پارٹی کے ارکان سے مشاورت کی تاکہ عدالت میں پیشی کے منصوبے کو حتمی شکل دی جا سکے۔
فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی سربراہ پیر کی صبح سماعت میں شرکت کے لیے اسلام آباد جائیں گے، فواد چوہدری پارٹی کی قانونی ٹیم کے ہمراہ پہلے ہی اسلام آباد روانہ ہوئے۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی متوقع عدالت میں پیشی کے حوالے سے انسپکٹر جنرل پولیس کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، جس میں سیکیورٹی انتظامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سیکیورٹی انتظامات کی فیلڈ نگرانی ایس ایس پی یاسر آفریدی کریں گے۔