یوٹاہ امریکہ کی پہلی ریاست بن گئی ہے جس نے سوشل میڈیا کمپنیوں کو بچوں کو ان کی ایپس استعمال کرنے اور صارفین کی کم از کم 18 سال کی تصدیق کرنے کے لئے والدین کی رضامندی حاصل کرنے کا پابند بںایا ہے۔
گورنر نے کہا کہ انہوں نے ریاست میں نوجوانوں کے تحفظ کے لئے دو بڑے اقدامات پر دستخط کیے ہیں، یہ بل والدین کو اپنے بچوں کے آن لائن اکاؤنٹس تک مکمل رسائی فراہم کرے گا، جس میں پوسٹس اور نجی پیغامات بھی شامل ہیں۔
یہ اقدام بچوں کی ذہنی صحت پر سوشل میڈیا کے اثرات پر بڑھتی ہوئی تشویش کے درمیان سامنے آیا ہے۔
جمعرات کو نافذ کیے گئے اقدامات کے تحت بچوں کو انسٹاگرام، فیس بک اور ٹک ٹاک جیسی ایپس پر اکاؤنٹ بنانے سے پہلے والدین یا سرپرست کی واضح رضامندی درکار ہوگی۔
ان بلوں میں سوشل میڈیا کرفیو بھی نافذ کیا گیا ہے، جو 22:30 سے 06:30 کے درمیان بچوں کی رسائی کو روکتا ہے، جب تک کہ ان کے والدین کی طرف سے ایڈجسٹ نہ کیا جائے۔
اس قانون کے تحت سوشل میڈیا کمپنیاں اب کسی بچے کا ڈیٹا جمع نہیں کرسکیں گی اور نہ ہی انہیں اشتہارات کے لیے نشانہ بنایا جا سکے گا۔
یہ دونوں بل یکم مارچ 2024 سے نافذ العمل ہوں گے، جس کا مقصد سوشل میڈیا کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کو آسان بنانا ہے۔
ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے گورنر سپینسر کاکس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہم سوشل میڈیا کمپنیوں کو ہمارے نوجوانوں کی ذہنی صحت کو نقصان پہنچانے کی اجازت دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ رہنماؤں اور والدین کی حیثیت سے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کی حفاظت کریں۔