اسلام آباد: دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے افغانستان کے لیے امریکا کے سابق نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے پاکستان کی سیاست کو افراتفری سے نکالنے کے لیے مزید ناپسندیدہ مشورے دیے تھے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں صدر عارف علوی نے وزیراعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ پنجاب اور کے پی میں بروقت انتخابات کے انعقاد میں الیکشن کمیشن کی مدد کرنے کی ہدایت کریں جبکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بھی اجاگر کیا۔
زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان، سول اور فوجی رہنما اپنے ملک کی حالت اور اس کے تباہ کن راستے پر غور کر سکتے ہیں, اپنی ذمہ داریوں کا احترام کرتے ہوئے اور اپنے لوگوں کے مفاد میں انہیں اپنا راستہ بدلنا چاہیے۔
دفتر خارجہ میں جب یہ معاملہ سامنے آیا تو ترجمان نے سب سے پہلے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ‘میں آپ کی توجہ ایک بیان کی جانب مبذول کرانا چاہتی ہوں جو اس وزارت کی جانب سے چند روز قبل اور گزشتہ روز وزیر اطلاعات کی جانب سے جاری کیا گیا تھا، میرے پاس اس میں مزید اضافہ کرنے کے لئے کچھ نہیں ہے۔
گزشتہ ہفتے جب مشورے کا معاملہ اٹھایا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آج جن چیلنجز کا سامنا ہے ان سے نمٹنے کے لیے کسی سے لیکچرز یا غیر ضروری مشورے کی ضرورت نہیں ہے، ایک لچکدار قوم کی حیثیت سے ہم موجودہ مشکل صورتحال سے مضبوطی سے نکلیں گے۔