ایک بین الاقوامی مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ اس نے 6.7 ملین لوگوں کی جان لے لی، پورے ممالک کو لاک ڈاؤن کر دیا اور عالمی معاشی بحران کو جنم دیا، لیکن کووڈ 19 نے انسانیت کی خوشیوں کو متاثر نہیں کیا ہے۔
137 ممالک میں ایک لاکھ سے زائد افراد سے کیے گئے انٹرویوز میں یہ بات سامنے آئی کہ وبا سے پہلے کے مقابلے میں تمام عالمی خطوں میں خیرسگالی کی سطح نمایاں طور پر زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق جب انہیں ایک سے 10 کے پیمانے پر ان کی زندگی کا جائزہ لینے کے لیے کہا گیا، تو لوگوں نے اوسطا 2020-22 کے کووڈ سالوں میں اتنا ہی اسکور دیا جتنا 2017-19 میں تھا۔
10 ویں ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مغربی ممالک میں حالات قدرے خراب اور باقی دنیا میں قدرے بہتر تھے، لیکن مجموعی طور پر بلا شبہ تکلیفوں کو اس حد تک اضافے سے دور کیا گیا کہ جواب دہندگان مشکل وقت میں ایک دوسرے کی دیکھ بھال کرنے کی صلاحیت کو دریافت کرنے اور بانٹنے میں کامیاب رہے ہیں۔
عالمی سطح پر بدحالی کے اقدامات میں کمی واقع ہوئی اور عمر رسیدہ افراد میں اموات کی تعداد زیادہ ہونے کے باوجود اوسطا 60 سال سے زائد عمر کے افراد نے نوجوان گروپوں کے مقابلے میں اپنی خوشی میں بہتری کی اطلاع دی۔
یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا میں معاشیات کے پروفیسر اور رپورٹ کے شریک مدیر جان ہیلیویل کا کہنا ہے کہ یہ حیرت انگیز ہے، لوگوں کو اپنے پڑوسیوں کا پتہ چل گیا۔