سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ حکومت میں اعتماد کی کمی کی وجہ سے آئی ایم ایف پاکستان کو رقم جاری کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔
کراچی کی ایک نجی یونیورسٹی کی جانب سے ‘بحران کے درمیان پاکستان’ کے عنوان سے منعقدہ سیشن کے دوران مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر کا ذمہ دار موجودہ فنانس جادوگر اسحاق ڈار کو قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے جھوٹے بیانات دے کر معاہدے کو سبوتاژ کیا۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ پاکستان نے تین بار خود مختار وعدے کیے اور پھر ان سے پیچھے ہٹ گیا اور اب واشنگٹن میں قائم قرض دہندہ پاکستان کو قرض کی قسط دینے میں دلچسپی نہیں رکھتا، کیونکہ انہیں اسلام آباد میں حکومت پر اعتماد نہیں ہے۔
حکومت کی جانب سے اعلان کردہ پٹرول ریلیف سبسڈی پر تبصرہ کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا خیال تھا کہ یہ فارمولا مؤثر نہیں ہوگا کیونکہ قرض لے کر سبسڈی فراہم نہیں کی جاسکتی۔
اس سے قبل آئی ایم ایف نے وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ ایندھن کی سبسڈی پر تشویش کا اظہار کیا تھا جس کا مقصد پہلے ہی مہنگائی سے دوچار کم آمدنی والے گروپوں پر بوجھ کم کرنا ہے۔
پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کی ریزیڈنٹ نمائندہ ایستھر پیریز روئز نے امیر ڈرائیوروں کے لیے ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کرکے کم آمدنی والے موٹر سائیکل سواروں کو سبسڈی دینے کے حالیہ حکومتی منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔