وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایک بار پھر دہشت گردوں نے ہمارے سیکیورٹی دفاتر، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مساجد پر حملے شروع کر دیے ہیں اور بے گناہ لوگوں کو قتل کرنا شروع کر دیا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ پاکستان اور اس کے عوام کے دشمن ہیں، لیکن قوم انہیں شکست دینے کے لیے پرعزم ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری یوم پاکستان کے موقع پر بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مزار قائد پہنچے تھے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کے دشمنوں نے ایک بار پھر دہشت گردی کی لہر شروع کر دی ہے، جس میں انہوں نے پشاور کی ایک مسجد پر حملہ کیا ہے جس میں نماز جمعہ ادا کرنے والے افراد کو ہلاک کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کے پی او پر حملہ کیا گیا ہے، انگور اڈہ پر پاک فوج کے بریگیڈیئر مصطفی کمال برکی پر حملہ کرکے ہلاک کیا گیا ہے اور ڈیرہ اسماعیل خان میں تین سیکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ دہشت گردی کی لہر ہے اور ہم ایک بار پھر دہشت گردوں کو کچل دیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اہل سنت والجماعت کے مولانا سلیم کھتری، مولانا عبدالقیوم، ماہر تعلیم خالد رضا کا قتل اور دیگر واقعات بھی دہشت گردی کا حصہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کی حکومت کی رہنمائی میں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خاتمے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔
مراد علی شاہ نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ ان کی کابینہ نے 78 لاکھ 10 ہزار 482 کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے 15 ارب 60 کروڑ روپے کے رمضان پیکج کی منظوری دی ہے جس کے تحت 65 روپے فی کلو گرام کے حساب سے 30 کلو آٹا خریدنے کے لیے بی آئی ایس پی کے ذریعے ہر خاندان کو 2 ہزار روپے نقد بطور سبسڈی منتقل کی جائے گی۔
باقی ماندہ کم آمدنی والے افراد بی آئی ایس پی نمبر 8171 پر اپنے قومی شناختی کارڈ نمبر درج کرکے اپنی اہلیت کی تصدیق کرسکتے ہیں یا وہ اپنا اندراج کروانے کے لئے قریبی بی آئی ایس پی مرکز پر جا سکتے ہیں۔