2023 کا ون ڈے ورلڈ کپ 5 اکتوبر سے شروع ہو کر 19 نومبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
دس ٹیموں پر مشتمل اس ایونٹ کے لیے میزبان بھارت نے کم از کم ایک درجن مقامات کو شارٹ لسٹ کیا ہے، جن کا فائنل احمد آباد کے دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
اس فہرست میں بنگلور، چنئی، دہلی، دھرم شالہ، گوہاٹی، حیدرآباد، کولکاتہ، لکھنؤ، اندور، راجکوٹ اور ممبئی شامل ہیں۔
ٹورنامنٹ میں 48 میچز کھیلے جائیں گے، جن میں 46 دن کے دوران تین ناک آؤٹ میچز بھی شامل ہیں۔
ٹائٹل مقابلے کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بی سی سی آئی نے ابھی تک کسی بھی میچ کے لیے مقامات کا تعین نہیں کیا ہے اور نہ ہی ان دو یا تین شہروں کے لیے جہاں ٹیمیں وارم اپ کھیلیں گی۔
مقامات کو حتمی شکل دینے میں تاخیر کی وجہ بھارت کے مختلف حصوں میں مختلف مقامات پر مون سون کے موسم میں کمی سے پیدا ہونے والی پیچیدگیاں ہیں۔
عام طور پر آئی سی سی ورلڈ کپ کے شیڈول کا اعلان کم از کم ایک سال قبل کرتا ہے، لیکن اس بار بھی بی سی سی آئی کی جانب سے بھارتی حکومت سے ضروری کلیئرنس ملنے کا انتظار کیا جارہا ہے۔
اس میں دو اہم امور شامل ہیں، ٹورنامنٹ کے لئے ٹیکس چھوٹ حاصل کرنا اور پاکستانی ٹیم کے لئے ویزا کلیئرنس، جو 2013 کے اوائل سے آئی سی سی ایونٹس کے علاوہ بھارت میں نہیں کھیلی ہے۔
گزشتہ ہفتے دبئی میں ہونے والے آئی سی سی کے سہ ماہی اجلاس میں بی سی سی آئی نے عالمی ادارے کو یقین دلایا تھا کہ پاکستانی دستے کے ویزوں کی منظوری بھارتی حکومت دے گی۔