اسلام آباد: سر راہ ایک بے مثال ڈراما ہے، جس میں صرف چھ اقساط میں بہت سے اسباق لکھے گئے ہیں اور ہم نے دیکھا کہ ہر کردار میں مختلف کردار سامنے آتے ہیں اور چمکتے ہیں۔
سارنگ کے کردار میں منیب بٹ سب سے زیادہ نمایاں تھے اور ایک انٹرسیکس فرد کے طور پر ان کے کردار کو سب نے سراہا، لیکن اس کے ساتھ ہی اس نے کافی تنازعہ پیدا کیا۔
معروف ڈیزائنر ماریہ بی نے ڈرامے کا ایک کلپ شیئر کیا تھا اور انہوں نے سر راہ کو پاکستان میں ٹرانس آئیڈینٹٹیز فروخت کرنے کا ایجنڈا قرار دیا تھا۔
نبیل ظفر اور نوجوان سارنگ کی اداکاری والے منظر نے سوشل میڈیا پر کافی رد عمل کا اظہار کیا۔
منیب بٹ نے اس سارے تنازعے کا کوئی جواب نہیں دیا تھا اور صرف اتنا کہا تھا کہ سارنگ ٹرانس نہیں بلکہ ایک انٹر سیکس کردار تھا۔
اب انہوں نے ماریہ بی کے اس دعوے کا جواب دیا ہے کہ سر راہ ایک ایجنڈا ہے اور اس کردار کو نبھانے میں اپنی پوزیشن واضح کردی ہے۔
منیب بٹ نے کہا کہ وہ بھی ایک مسلمان ہیں اور وہ کسی ایجنڈے پر کام نہیں کریں گے، اگر اس کردار میں کچھ غلط ہوتا تو وہ اسے قبول نہیں کرتے کیونکہ عوام کی بات تو دور کی بات، ان کا اپنا خاندان بھی اسے قبول نہیں کرتا۔