پاکستان اور چین نے دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا، سیاسی اور سیکیورٹی تعاون، دوطرفہ تجارت، اقتصادی اور مالی تعاون، ثقافتی تبادلے، سیاحت اور عوامی سطح پر تعلقات کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔
دونوں فریقین نے 18 مارچ کو بیجنگ میں ہونے والی پاک چین دوطرفہ سیاسی مشاورت (بی پی سی) کے تیسرے دور کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کیا جو دونوں ممالک کے درمیان ایک باقاعدہ ادارہ جاتی میکانزم ہے۔
پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان نے کی جبکہ چینی وفد کی قیادت نائب وزیر خارجہ سن وی ڈونگ نے کی۔
دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور چین اعلیٰ سطحی روابط اور مکالمے کے طریقہ کار کو بھی فروغ دیں گے اور مواصلات کے ذرائع کو مزید مضبوط بنائیں گے۔
سی پیک کی ایک دہائی مکمل ہونے کا ذکر کرتے ہوئے فریقین نے سی پیک کے حوالے سے اپنے عزم کا اعادہ کیا جو دوطرفہ تعاون کا ایک اہم ستون اور دونوں ممالک کے درمیان گہری دوستی کی علامت ہے۔
انہوں نے سی پیک کی توسیع میں مصروف رہنے پر بھی اتفاق کیا جس میں علاقائی رابطوں اور تعاون کو بڑھانے کے لئے تیسرے فریق کی شرکت بھی شامل ہے۔
ڈاکٹر مجید نے پاکستان کے معاشی استحکام اور 2022 میں تباہ کن سیلاب کے دوران انسانی امداد کے لئے مسلسل اور فراخدلانہ حمایت پر چین کا شکریہ ادا کیا۔
دریں اثنا سن نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور اقتصادی سلامتی کے لیے چین کی حمایت کا اعادہ کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقین نے باہمی دلچسپی کے متعدد علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا اور افغانستان سمیت اہم علاقائی پیشرفتوں پر قریبی تعاون اور روابط پر اطمینان کا اظہار کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اور چین کثیر الجہتی پلیٹ فارمز پر بات چیت اور تعاون کو مزید مستحکم کریں گے۔