سان فرانسسکو: ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے اعلان کیا ہے کہ وہ ٹویٹس کی سفارش کرنے کے لیے طویل عرصے سے خفیہ الگورتھم کو منظر عام پر لائیں گے۔
ایلون مسک نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ صارفین کو تجویز کردہ پوسٹس کی سفارش کرنے کے لئے استعمال ہونے والا کوڈ مارچ کے آخر میں “اوپن سورس” بن جائے گا۔
مسک نے ٹویٹ کیا کہ لوگ بہت سی احمقانہ چیزیں دریافت کریں گے، لیکن جیسے ہی وہ ملیں گے ہم مسائل کو حل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کوڈ کی شفافیت فراہم کرنا شروع میں ناقابل یقین حد تک شرمناک ہوگا، لیکن اس سے سفارش کے معیار میں تیزی سے بہتری آنا چاہئے۔
مسک نے دلیل دی کہ ٹویٹر پر استعمال ہونے والا سفارشی الگورتھم حد سے زیادہ پیچیدہ ہے اور کمپنی کے اندر مکمل طور پر سمجھا نہیں جاتا ہے۔
مسک نے کہا کہ ہم مزید متاثر کن ٹویٹس پیش کرنے کے لئے ایک آسان نقطہ نظر تیار کر رہے ہیں، لیکن یہ ابھی بھی جاری ہے۔
سافٹ ویئر ایکو سسٹم کی ایک فاؤنڈیشن کے مطابق، کوڈ کو اوپن سورس بنانے کا مطلب یہ ہوگا کہ ڈویلپرز، بشمول خواہشمند حریف، الگورتھم پر اپنی اسپن ڈالنے کے قابل ہوں گے۔
اب تک ٹویٹر کا کوئی بڑا متبادل سامنے نہیں آیا ہے ، جس سے عالمی رہنماؤں ، سیاست دانوں ، مشہور شخصیات اور کمپنیوں کو پلیٹ فارم کے ذریعہ بات چیت جاری رکھنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
دو تہائی سے زائد ملازمین کو فارغ کیے جانے کے کئی دور کے بعد ٹوئٹر ایک ایسے عملے پر کام کر رہا ہے، جس کی وجہ سے اسے مبینہ طور پر بندش کے ساتھ ساتھ غلط معلومات اور نقصان دہ مواد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔