اسلام آباد کی عدالت میں عمران خان کی پیشی سے قبل ممکنہ افراتفری پر قابو پانے کے لیے انتظامیہ نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر قیدیوں کی گاڑیاں تعینات کر رکھی ہیں۔
کمپلیکس کے باہر کم از کم تین قیدیوں کی گاڑیاں تعینات کی گئی ہیں، کیونکہ سابق وزیر اعظم عدالت میں پیش ہونے کے لئے تیار ہیں۔
اس کے علاوہ جوڈیشل کمپلیکس کے احاطے میں انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر معطل کردی گئی ہے۔
عمران خان کے ہمراہ عدالت جانے والے قافلے کو روکنے کے لیے عدالت کی جانب جانے والے راستوں کو بھی کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 4 کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔
کلر کہار کے قریب سابق وزیراعظم کے قافلے میں شامل گاڑیاں حادثے کا شکار ہوگئیں، کئی گاڑیاں ایک دوسرے سے ٹکرا گئیں۔
وفاقی دارالحکومت کے علاوہ لاہور انتظامیہ نے مال روڈ پر بھی سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔
عمران خان کی عدالت میں پیشی سے قبل حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں، شہر کی مرکزی شاہراہ کو ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا ہے۔
مال روڈ پر کم از کم چار قیدی وین دیکھی جا سکتی ہیں اور ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے اینٹی رائٹ فورس کی نئی نفری تعینات کی گئی ہے۔