وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاکستان کو روس سے خام تیل کا پہلا کارگو رواں سال اپریل میں ملے گا۔
ایک ٹیلی ویژن ٹاک شو میں وزیر مملکت نے کہا کہ حکومت نے روس کے ساتھ مذاکرات کا ’80 سے 85 فیصد’ پورا کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تجارتی معاہدہ حتمی مراحل میں ہے اور مارچ کے مہینے تک پورے تجارتی معاہدے پر بات چیت ہو جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپریل میں ہم انہیں پہلا شپنگ آرڈر دیں گے، روس سے خام تیل کا پہلا کارگو اپریل کے آخر تک پہنچ جائے گا۔
مصدق ملک نے کہا کہ ملک روس سے اپنی خام تیل کی درآمدات کا ایک تہائی رعایتی نرخوں پر حاصل کرے گا جس کے اثرات عوام تک پہنچیں گے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ قیمتوں میں حالیہ اضافے کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت تیل کے لیے ڈالر ادا کرتی ہے اور اس وقت ملک کے پاس اس کی کمی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تیل کی قیمتیں جاری بین الاقوامی قیمتوں اور کرنسی کی برابری پر منحصر ہیں۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان ہر ماہ 2 سے 2.5 ارب ڈالر کی توانائی کی اشیا درآمد کرتا ہے، اگر ہم اس پر سبسڈی دیتے ہیں، تو ملک کی پوری لیکویڈیٹی ختم ہو جائے گی۔