الیکشن کمیشن کے اجلاس میں حساس اداروں نے ملکی ٹاپ سیاسی لیڈرشپ کی جانوں کو خطرات لاحق قرار دیتے ہوئے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات نھ کرانے کی تجویز دیدی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت پنجاب اور کے پی کے میں انتخابات سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں حساس اداروں کی جانب سے سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق بریفنگ میں بتایا گیا کہ الرٹ گزشتہ سال کی نسبت سکیورٹی تھریٹس بہت زیادہ اور شدت کے ہیں، موجودہ صورتحال میں حالیہ شیڈول کیے گئے الیکشن نہ کرائے جائیں۔
ذرائع کے مطابق آئی ایس آئی اور آئی بی نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کی مخالفت کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان، بلاول بھٹو اور مولانافضل الرحمان کی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں، دیگر سیاسی رہنماؤں کو بھی خطرات لاحق ہیں۔
ذرائع کے مطابق انٹیلی جنس حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ موجودہ صورتحال میں کرائے گئے انتخابات کے نتائج کسی ایک جماعت نے ماننے سے انکار کیا تو یہ ایک نیا تنازع بھی پیدا ہو سکتا ہے۔
الیکشن کمیشن پنجاب میں انتخابات کے لیے 30 اپریل کی تاریخ کا اعلان کرنے کے بعد شیڈول بھی جاری کر چکا ہے۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں انتخابات کی تاریخ کے لیے الیکشن کمیشن نے گورنر خیبر پختونخوا غلام علی کو حتمی مشاورت کے لیے 14 مارچ کو اسلام آباد طلب کیا ہے۔