پی ٹی آئی نے کارکن علی بلال کے موت کا ذمہ دار نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جاں بحق کارکن علی بلال کے نازک اعضا کو کچلا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ تشدد کے ثبوت مٹا دیےجاتے ہیں اور ایف آئی آر نہیں کاٹی جاتی، ظل شاہ پر شدید تشدد کیا گیا اور اس کے جسم کے نازک اعضا کو کچل دیا گیا۔
انہوں نے مزید الزام عائد کیا کہ کٹھ پتلی محسن نقوی شہادت کروا رہا ہے، ظل شاہ کے وارثاء پر پریشر ڈالا جا رہا ہے، یہاں تک کہ اسپتال کے ایم ایس کو تبدیل کر دیا گیا۔
اس سے قبل علی بلال عرف ظل شاہ کو اسپتال چھوڑ کر جانے والے دونوں افراد عمر اورجہانزیب کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق تفتیشی ٹیم نے علی بلال کو لانے والی گاڑی کو بھی قبضے میں لیا گیا، پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ علی بلال پولیس تشدد سے جاں بحق ہوا۔