لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کا الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹر کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک میں تقریر کے بعد جاری کردہ نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا تھا۔
ریگولیٹری باڈی کی جانب سے اتوار کو جاری نوٹیفکیشن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عمران خان ریاستی اداروں اور حکام کے خلاف اشتعال انگیز بیانات کے ذریعے مسلسل بے بنیاد الزامات اور نفرت انگیز تقاریر کر رہے ہیں، جو امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے نقصان دہ ہے اور اس سے امن و امان میں خلل پڑنے کا اندیشہ ہے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے پیمرا کی جانب سے تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز پر ان کی تقاریر، بیانات اور عوامی خطابات نشر کرنے پر پابندی کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
بیرسٹر محمد احمد پنسوٹا کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے عمران احمد خان نیازی بمقابلہ پیمرا کے فیصلے میں پیمرا کے اسی طرح کے پابندی کے حکم کو اسی بنیاد پر آرڈیننس کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔
عمران خان کے وکیل نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ پیمرا نے آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے تحت فراہم کردہ آئینی حقوق کا خیال رکھے بغیر اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کرتے ہوئے حکم جاری کیا۔