وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزرا، مشیر، معاون خاص، چیف سیکریٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی، پرنسپل سیکریٹری اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
سندھ کابینہ نے انفارمیشن ٹیکنالاجی کے کام سے منسوب 3264 اسامیوں کو اپ گریڈ کرنے کی منظوری دیدی
یہ اسامیاں کمپیوٹر آپریٹرز بی ایس 5 سے 10 والوں کو بی ایس 12 میں اپ گریڈ کیا گیا ہے، جو آئی ٹی متعلقہ ملازمین بی ایس 11 سے بی ایس 15 کے تھے ان کو بی ایس 16 میں اپ گریڈ کر دیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ جو ملازمین گریڈ بی ایس 16 کے ہیں ان کو بی ایس 17 میں اپ گریڈ کر کیا گیا ہے، 3264 ملازمین کی اپ گریڈیشن سے خزانے پر 243.706 ملین روپے کا مزید بھوج بڑھ گیا۔
سندھ کابینہ نے کرونا وائرس ایمرجنسی فنڈ بند کرنے کی منظوری دیدی، جس میں چیف سیکریٹری کے تحت 6 رکنی باڈی انتظام کر رہی تھی۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ 18 مارچ 2020 سے 21 اپریل 2021 تک اس کے 17 اجلاس ہوئے، کرونا وائرس ایمرجنسی فنڈ میں 3312.93 ملین روپے رقم آئی، جبکہ فنڈ کے کل اخراجا ت 3312.93 ملین روپے ہوئے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اس وقت کرونا وائرس ایمرجنسی فنڈ کے اکائونٹ میں 35.7 ملین روپے سے زائد رقم موجود ہیں۔
سندھ کابینہ نے بقایہ رقم سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر کیلئے خرچ کرنے کی منظوری دیدی۔
سندھ کابینہ نے اقبال ڈیتھو کو سندھ ہیومن رائیٹس کمیشن کا چیئرمین مقرر کرنے کی بھی منظوری دیدی ہے، اس سے پہلے کمیشن کی جسٹس (رٹائرڈ) ماجدہ رضوی چیئرپرسن تھی۔