روس نے یوکرین کے شمال میں خرکیف سے لے کر جنوب میں اوڈیسا اور مغرب میں زیتومیر تک اہداف پر میزائل داغے ہیں۔
کھارکیو اور اوڈیسا میں عمارتیں اور انفراسٹرکچر متاثر ہوا ہے اور کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے، دارالحکومت کیف پر حملوں کی بھی اطلاعات ہیں۔
یہ حملے ایک ایسے وقت میں کیے گئے ہیں، جب مشرقی یوکرین کے شہر بخموت میں زمینی لڑائی جاری ہے، ایک امریکی انٹیلی جنس چیف نے کہا ہے کہ یہ جنگ کئی سالوں تک جاری رہ سکتی ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایک سال قبل ہی اس حملے کا آغاز کیا تھا، اس کے بعد سے اب تک ہزاروں جنگجو اور شہری ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں اور لاکھوں یوکرینی پناہ گزین بن چکے ہیں۔
دارالحکومت کے مغربی اور جنوبی اضلاع میں دھماکوں کے مقام پر ہنگامی صورتحال ہے، جہاں میئر ویٹالی کلٹسکو نے کہا ہے کہ دھماکے ہوئے ہیں۔
کلٹسکو نے کہا کہ ایک رہائشی عمارت کے صحن میں گاڑیاں جل رہی ہیں اور انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ پناہ گاہوں میں رہیں۔
گورنر میکسم مارچینکو نے کہا کہ بندرگاہی شہر اوڈیسا میں توانائی کی ایک تنصیب پر بڑے پیمانے پر میزائل حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ رہائشی علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں لیکن کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
علاقائی انتظامیہ کے سربراہ اولیگ سینیگوبوف نے بتایا کہ خرکیف شہر اور علاقے میں تقریبا 15 حملے کیے گئے، جن میں اہم بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات اور ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔