یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے خبردار کیا ہے کہ اگر روسی افواج نے بخموت پر قبضہ کر لیا تو مشرقی یوکرین کے اہم شہروں پر قبضہ کرنے کے لیے کھلی سڑک ہو جائے گی۔
ایک انٹرویو میں زیلنسکی نے کہا، یہ ہمارے لئے حکمت عملی ہے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ کیف کی فوجی قیادت شہر کے دفاع کو طول دینے کے لئے متحد ہے، کیونکہ کئی ہفتوں کے روسی حملوں نے اسے ماسکو کی فوجوں کے ہاتھوں میں گرنے کے دہانے پر چھوڑ دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بخموت کے بعد وہ اس سے بھی آگے جا سکتے ہیں، وہ سلوویانسک جا سکتے ہیں، یہ روسیوں کے لئے بخموت کے بعد یوکرین کے دیگر شہروں میں جانے کے لئے کھلی سڑک ہوگی، یہی وجہ ہے کہ ہمارے لوگ وہاں کھڑے ہیں۔
زیلنسکی نے کہا کہ شہر کو برقرار رکھنے کے ان کے محرکات روس کے مقاصد سے بہت مختلف ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ روس وہاں کیا حاصل کرنا چاہتا ہے۔
زیلنسکی نے کہا کہ روس کو کم از کم ایک چھوٹی سی فتح، یہاں تک کہ بخموت میں سب کچھ تباہ کرکے، صرف وہاں ہر شہری کو ہلاک کرکے کچھ فتح کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر روس بخموت کے اوپر اپنا چھوٹا سا جھنڈا لگانے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اس سے اپنے معاشرے کو متحرک کرنے میں مدد ملے گی، تاکہ یہ خیال پیدا کیا جا سکے کہ وہ اتنی طاقتور فوج ہیں۔
اگرچہ بخموت اپنے آپ میں اہم تزویراتی اہمیت نہیں رکھتا ہے، لیکن شمال مغرب میں دو گنجان آباد، صنعتی شہری مراکز کرماٹورسک اور سلویانسک کے ساتھ اس کے سڑک رابطے کا مطلب ہے کہ اگر وہ کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو یہ شہر روس کے کراس ہیئرز میں اگلے نمبر پر ہوں گے۔
کچھ کمانڈروں اور نچلی سطح کے افسران نے ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور یوکرین کے سینکڑوں یا ہزاروں فوجیوں کے مرنے کے بڑھتے ہوئے خطرے کے درمیان بخموت کے کنٹرول کی میرٹ پر سوال اٹھایا ہے۔