الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توہین عدالت کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور پارٹی رہنما فواد چوہدری کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
کمیشن نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو 14 مارچ کو طلب کیا تھا اور اسلام آباد پولیس کے سربراہ کو وارنٹ پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔
الیکشن کمیشن نے وارنٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور فواد چوہدری بار بار طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوئے۔
کمیشن نے آئی جی اسلام آباد سے وارنٹ پر عمل کرنے کو کہا اورعمران خان کو 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے 14 مارچ کو طلب کرلیا۔
کمیشن نے کہا کہ کسی بھی عدالت نے اسے اس معاملے میں کارروائی کرنے سے نہیں روکا۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق گزشتہ سماعت پر نہ تو عمران خان خود پیش ہوئے اور نہ ہی ان کے وکیل، اس کے پاس وارنٹ جاری کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔
الیکشن کمیشن نے 17 جنوری کو عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر سمیت دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، کیونکہ وہ حتمی وارننگ کے باوجود آج پیش نہیں ہوئے تھے۔
الیکشن کمیشن نے اپنے آخری حکم میں تینوں اراکین اسمبلی کو 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے اور 17 جنوری کو پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔
عمران خان کو پیش ہونے کی حتمی وارننگ دی گئی تھی لیکن وہ اس حکم پر عمل کرنے میں ناکام رہے۔