اسلام آباد: پی ٹی آئی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھنے کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
اس سے ایک روز قبل ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے توشہ خانہ کیس کی سماعت میں مسلسل غیر حاضری پر گزشتہ ماہ جاری کیے گئے وارنٹ معطل کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل ایڈووکیٹ علی بخاری نے بھی عدالت سے درخواست کی کہ اس کیس کی سماعت آج مقرر کی جائے، جسے منظور کرلیا گیا، سماعت دوپہر دو بجے ہوگی۔
درخواست میں پی ٹی آئی کے وکلا کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ احکامات حقائق اور قانون کے منافی ہیں اور اس طے شدہ تجویز کو نظر انداز کرتے ہوئے جاری کیے گئے ہیں کہ ہر کیس کو اس کے مخصوص حالات پر دیکھنا ہوتا ہے۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ احکامات کی وجہ سے درخواست گزار کی آزادی کو نقصان پہنچا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے متعدد تازہ ترین فیصلوں کے ذریعے ملزم کے حق میں قانون کی تشریح کی ہے اور کیس کے حالات کے مطابق جدید تکنیک اپنائی ہے اور اس لیے قانون میں ترمیم کو نظر انداز کرتے ہوئے حکم جاری کیا جاتا ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ بھی ایک طے شدہ قانون ہے کہ اعلیٰ عدالتوں کو فیصلے کی درجہ بندی میں اعلیٰ سطح پر ترجیحی طور پر دیکھا جانا چاہیے اور درخواست گزار کی جانب سے قانونی اور اخلاقی طور پر اس پر عمل کیا جاتا ہے۔
ان حالات میں احترام کے ساتھ یہ استدعا کی جاتی ہے کہ 28 فروری اور 06 مارچ کے حکم کو کالعدم قرار دیا جائے تاکہ درخواست گزار کو انصاف کے بہترین مفاد میں ٹرائل کورٹ کے سامنے پیش ہونے اور اپنا دفاع کرنے کا مناسب موقع مل سکے۔