اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور پارٹی رہنما شبلی فراز کے خلاف اسلام آباد پولیس نے ایف آئی آر درج کرلی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ شبلی فراز نے جان بوجھ کر سرکاری اہلکاروں کو ان کے سرکاری فرائض کی انجام دہی سے روکا اور جھوٹا بیان دیا کہ جب پولیس کی ٹیم ان کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر گئی تو وہ زمان پارک میں موجود نہیں تھے۔
اسلام آباد سیکریٹریٹ کے ایس ایچ او ندیم طاہر کی مدعیت میں راولپنڈی کے ریس کورس تھانے میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعات 395، 353، 148، 149، 109 اور 186 کے تحت سرکاری ملازمین کو ان کے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنے، جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے سمیت مختلف الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے مبینہ حکم پر پی ٹی آئی کارکنوں نے اسلام آباد پولیس افسران پر حملہ کیا اور انہیں دھمکیاں دیں۔
کوئٹہ میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر اور نفرت پھیلانے کا مقدمہ درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کوئٹہ کے بجلی روڈ تھانے میں شہری عبدالخلیل کاکڑ کی درخواست پر درج کی گئی، اس کیس میں الیکٹرانک جرائم کی روک تھام اور دیگر دفعات شامل ہیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی سربراہ نے ریاستی اداروں کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے اور اداروں کے افسران کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کرکے نفرت پھیلائی۔
شہری نے پولیس سے درخواست کی ہے کہ عمران خان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔