اسلام آباد: وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے سرکاری حج سکیم 2023 میں حجاج کرام کیلئے 50 فیصد خصوصی کوٹہ مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو اپنے واجبات امریکی ڈالر میں ادا کریں گے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈالر کی قلت کی وجہ سے بینک درآمد کنندگان کو نئے لیٹر آف کریڈٹ جاری کرنے سے انکار کر رہے ہیں، جس سے معیشت پہلے ہی بڑھتی ہوئی افراط زر کی وجہ سے دبی ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل وزارت خزانہ نے واجبات امریکی ڈالر میں جمع کرانے والوں کے لیے 25 فیصد حج کوٹہ مختص کرنے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن حکام اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں، کیونکہ وزارت خزانہ نے حج اخراجات کے لیے 2 ارب ڈالر فراہم کرنے سے معذرت کرلی ہے۔
وزارت خزانہ کے حکام جلد ہی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کریں گے اور انہیں رقم جاری کرنے پر راضی کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حج پالیسی 2023 کو حتمی منظوری کے لیے آئندہ ہفتے وفاقی کابینہ کو بھیجا جائے گا، کابینہ کی جانب سے آئندہ 8 سے 10 روز میں پالیسی کی منظوری کا امکان ہے۔
ذرائع نے اس سے قبل کہا تھا کہ وزارت نے نجی آپریٹرز کے لئے حج کوٹہ 40 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کردیا ہے، جس میں مسلسل غیر ملکی زرمبادلہ کی کمی کے پیش نظر مزید اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکیم کے تحت وزارت ہر عازمین سے 11 لاکھ روپے وصول کرے گی، تاہم روپے کی قدر میں مزید کمی کی صورت میں حج اخراجات بڑھ کر 13 لاکھ روپے تک پہنچ سکتے ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ سعودی حکومت حج پر ٹیکس کی شرح میں 18 سے 20 فیصد تک اضافہ کر رہی ہے۔