پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے موجودہ حکومت کو چیلنج کیا ہے کہ وہ ان کے اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف کرپشن کا مقدمہ ثابت کرے۔
انہوں نے کہا کہ وہ پی ڈی ایم حکومت کے خلاف اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کو خود میرے خلاف کرپشن کا مقدمہ نکالنا چاہیے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں۔
پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ سیاست کو نہیں سمجھتی، انہوں نے پرویز الٰہی کی تعریف کی کہ وہ علاقہ تبدیل کرنے کے لیے مکمل دباؤ کے باوجود ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ انہوں نے زندگی کو لاحق خطرات کے بارے میں ایک ویڈیو ریکارڈ کی ہے اور بیرون ملک دستیاب ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اب بھی ان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے روس کے خلاف تقریر کی اور اس تقریر پر باجوہ کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے۔
عمران خان نے کہا کہ اگر عام انتخابات ایک ساتھ ہوں تو قومی خزانے کی بچت ہوگی۔ دعویٰ کیا کہ پی ڈی ایم امپائر کے باوجود پی ٹی آئی الیکشن جیت جائے گی اور اوورسیز پاکستانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں۔
پی ٹی آئی سربراہ عمران خان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے گیارہ گھنٹے میں اسلام آباد نہ جانے کا فیصلہ اس وقت کیا جب انہیں خبر ملی کہ حکومت انہیں ایئرپورٹ سے گرفتار کرکے بلوچستان لے جانا چاہتی ہے۔