اداکار منیب بٹ کو اپنے نئے ڈرامے “تو اڑ جا بے فکر” میں خواجہ سرا کا کردار مہنگا پڑ گیا، سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کے بعد اداکار نے بلآخر وضاحت کردی۔
پاکستان شوبز انڈسٹری میں مرد اداکاروں کو کسی مصیبت میں پڑنے کے ڈر سے ہمیشہ مخصوص کردار دیے جاتے ہیں، اس طرح ان کے پاس کارکردگی کے لئے محدود جگہ ہے اور انہیں محدود کہانیاں اور اسکرپٹ پیش کیے جارہے ہیں۔
منیب بٹ سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کی زد میں اس وقت آگئے، جب انہوں نے محدود سیریز ‘سر راہ’ میں خواجہ سرا لڑکے کا کردار ادا کیا۔
ڈرامے کا ایک منظر سیاق و سباق سے ہٹ کر وائرل ہوا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس پر کافی بحث ہوئی ہے۔
انٹرنیٹ صارفین کا کہنا ہے کہ ڈرامے کا یہ منظر ملک میں ٹرانس جینڈر ایجنڈے کو فروغ دیتا ہے۔
منیب بٹ عبید عتیق کے پوڈ کاسٹ میں مہمان تھے اور انہوں نے صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ایک انٹر سیکس کردار ادا کر رہے ہیں، جسے لوگ اردو میں خواجہ سرا کہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرانس ایک اصطلاح ہے، جو ان لوگوں کے لئے استعمال ہوتی ہے، جو اپنی پسند سے اپنی جنس تبدیل کرتے ہیں، جبکہ ایک انٹرسیکس فرد قدرتی طور پر اس طرح پیدا ہوتا ہے، جس کی وہ عکاسی کر رہا ہے۔