وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے کھیل ارباب لطف اللہ کی بڑی محنت ہے، آج کا اہم دن ہے کہ ایس پی ایل کا آغاز ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایس پی ایل کو سپورٹ کیا ہے، ایس پی ایل سے سندھ کے دیہاتوں کے ٹیلینٹ کو آگے بڑھنے کا موقع ملے گا اور میری سندھ کے دور دراز کے علاقوں کے بچوں کو کرکٹ کی جدید تکنیک سیکھنے کا موقع ملے گا۔
وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے کھیل ارباب لطف اللہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کا موٹو ہے کہ صوبہ کے عوام کو انٹرٹینمنٹ اور بزنس دینا ہے، ہم نے تھر جیپ ریلی کروائی تاکہ لوگوں کے لیے مواقع پیدا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ایس پی ایل کا مقصد ہے کہ سندھ کے مختلف اضلاع میں بھی کرکٹ کے کھلاڑی پیدا ہوں، ہماری ترجیح ہے کہ صوبہ کے دور دراز کے علاقوں میں کرکٹ کا انفراسٹرکچر بنائیں اور اداروں کی بنیاد رکھیں، ہم شخصیات نہیں ادارے بناتے ہیں تاکہ دیرپا نتائج حاصل ہوسکیں۔
ایس پی ایل کے برانڈ ایمبیسڈر شاہد آفریدی نے کہا کہ ایس پی ایل کے آغاز سے وہ بہت خوش ہیں ۔ مینے بہت کوشش کی کہ سندھ میں کرکٹ کے ڈوولپمنٹ کے لیے کام کروں، لیکن مایوسی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اب ایس پی ایل ایک بہت بڑا اقدام اٹھایا گیا ہے، اس سے کرکٹ کے کھیل کو فروغ ملے گا اور ٹیلینٹ سامنے آئے گا۔
ایس پی ایل کے مینٹور عبدالرزاق نے کہا کہ سندھ پریمیئر لیگ بڑی اپر چونٹی ہے، اس کا مقصد کرکٹ کی ڈویلپمنٹ ہے انہوں نے کہا کہ نیک نیتی سے پلیئر کی ڈویلپمنٹ کریں گےاور ایس پی ایل کا پورا ساتھ دیں گے۔
اس موقع پر ایس پی ایل صدر ملک عارف نے بتایا کہ سندھ کے دور دراز کے علاقوں میں کرکٹ کے کھلاڑیوں کے لئے مواقع کم ہیں۔ بدقسمتی سے سندھ سے صرف ایک شاہنواز دھانی نکلا ہے ایسے شاہنواز دھانی دسوں بیسوں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ دس سال میں ایس پی ایل سے 10 ہزار جاب کے مواقع پیدا ہونگے۔ سندھ پریمیئر لیگ کا آغاز کراچی سے کریں گے۔ جس کا دائرہ کار پورے سندھ میں پھیلایا جائے گا، اگلے سال ایس پی ایل کا سیکنڈ سیزن حیدرآباد میں منقعد کریں گے۔
سندھ پریمیئر لیگ کے لئے 6 فرینچائز بنائی گئی ہیں، جس میں کراچی غازیز ، حیدرآباد بہادرز، بینظیر آباد لالز، سکھر پیٹریاٹس، میرپوخاص ٹائیگرز اور لاڑکانہ چیلنجرز شامل ہیں۔
چیئرمین ایس پی ایل ملک اسلم نے کہا کہ ایس پی ایل سے نہ صرف سندھ کے نوجوانوں کو پروموٹ کریں گے، بلکہ سندھ دھرتی کی ثقافت کو بھی اجاگر کرنے کا موقع ملے گا۔